تیرا میرا سامنا
تمہیں ملنے کی خواہش نہ دیکھنے کی تمنا
چھوڑ چکے وہ رستہ تھا محال جس پہ چلنا
ہم ہیں کہ بےکار میں لگائے پھرتے ہیں آس
دیکھیں گے تیرا ہم سے ملنے کے بعد کھلنا
سامنا جو ہوگا تو یہ پوچھیں گے تم سے
کیوں بھلایا تھا جبکہ وعدہ تھا یاد رکھنا
کیا ہوا جو ہم دونوں کھڑے ہیں دو راہے پر
سوچو بس ان راہوں نے ہے کہاں آکے ملنا
غلط تمہیں بھی نہیں کہہ سکتے عمراؔن
مگر یقیں ہے ضرور اک دن ہوگا تیرا سامنا
Post a Comment