قطعہ
اسے کیا نکالو گے، جو پہلے ہی نشے میں ہے
پی ہے اس کے ہونٹوں سے، مے کا تو نام ہے
جو کہتے ہو کم نظر مجھے تم، سنو عمراؔن
اکیلا میں ہی نہیں، یہ زمانہ اس کا غلام ہے
Reply to a verse by Jigar Murad Aabadi:
جو ذرا سی پی کے بہک گیا، اسے مے کدے سے نکال دو
یہاں کم نظر کا گزر نہیں، یہاں اہل ظرف کا کام ہے
جگر مراد آبادی
Post a Comment