ہم بات کریں گے
تمہاری بے
رخی کو شامل التفات کریں گے
تجھ سی ہی تجھ سے ہم چاہت کریں گے
بہت رہ لیئے
تیرے وقت کے پابند ساقی
جو کہو دن کو، اسے بوقت ہم رات کریں گے
ہر وقت جو
دھرتے ہو الزام ہمی پر
ہر کام میں تیرے بھی اب ہم لات کریں گے
پسند ہے
تمہیں جو ہر وقت کٹ کے رہنا
تجھ میں شامل اپنی ہم ذات کریں گے
بڑا شوق ہے
جو بے وفائی کا تجھ کو
عشق میں تجھے اب ہم مات کریں گے
ایک وقت تھا
تم ہمیں کہتے تھے جاناں
ہے عنقریب تیرے لیئے ہم قرآت کریں گے
تھک گئے ہیں
اپنے لہجے سے عمراؔن
اب تو تیرے انداز میں ہی ہم بات کریں گے
Post a Comment